ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / عدالت کے حکم کے بعد بھی بی سی سی آئی کے اجلاس میں شامل ہوئے سری نواسن، بورڈ نے اجلاس ملتوی کیا 

عدالت کے حکم کے بعد بھی بی سی سی آئی کے اجلاس میں شامل ہوئے سری نواسن، بورڈ نے اجلاس ملتوی کیا 

Sun, 09 Apr 2017 20:01:48  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،9؍اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی)نے اتوار کو اپنے خصوصی اجلاس اجلاس کو ملتوی کر دیا ۔اجلاس میں سابق صدر این شری نواسن نے شرکت کی جبکہ منتظمین کی کمیٹی (سی او اے )نے کچھ مسائل پر سپریم کورٹ سے ہدایات مانگی ہے ۔اجلاس کو ملتوی کرنے کا فیصلہ اس وقت لیا گیا ،جب پتہ چلا کہ سی او اے نے سپریم کورٹ سے یہ جاننے کے لیے ہدایات مانگی ہے کہ آئی سی سی کے اجلاس میں بی سی سی آئی کی نمائندگی کرنے کے لیے کون اہل ہے۔سپریم کورٹ کی سماعت پیر کو ہوگی اور بورڈ نے بدھ کو پھر اجلاس بلایا ہے۔سوراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق سربراہ نرنجن شاہ نے بتایا کہ اجلاس ا س لیے ملتوی کردیا گیا ہے کیونکہ سپریم کورٹ اس معاملے پر پیر کو سماعت کرے گا۔اس میں قانونی مسائل شامل ہیں ،لہذا جوائنٹ سکریٹری امیتابھ چودھری نے اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ۔اجلاس میں زیادہ تر ان تجربہ کار ممبران حصہ لیا، جو لوڈھا کمیٹی کی سفارشات پر مبنی سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق نااہل بتائے گئے ہیں۔سری نواسن، نرنجن شاہ، ٹی سی میتھیو، رنجیو بسوال اور جی گنگا راجو جیسے اعلیٰ حکام نے شرکت کی جس میں واضح طور پر حکم کی خلاف ورزی ہے۔ہماچل پردیش سے ارون ٹھاکر آئے ہوئے تھے جو سابق صدر انوراگ ٹھاکر کے چھوٹے بھائیہیں۔ریلوے اور فوج نے بھی اجلاس میں اپنے نمائندے بھیجے تھے۔ جسٹس وکرم جیت سین کی ہدایات کے مطابق، صرف دہلی اور ضلع کرکٹ ایسوسی ایشن اس میں موجود نہیں تھا۔جب ریاست اکائی کے ایک رکن نے پوچھا گیا کہ کیا کسی نے اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے سری نواسن کی مخالفت کی ؟تو انہوں نے کہا کہ ان کی موجودگی پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں تھا ،مسئلہ صرف اجلاس کے جواز کا تھا ،کیونکہ سپریم کورٹ پیر کو سماعت کرے گا۔ایک رکن نے اجلاس ملتوی کرنے کے بعد کہا کہ کچھ ممبران کو لگا کہ بدھ کو اگلا اجلاس بلانے سے پہلے انتظار کرنا چاہیے تھا، لیکن اجلاس میں زیادہ ترلوگوں کی رائے تھی کہ اسے بدھ کو ہی بلا لینا چاہیے ۔ادھر 70سال سے زیادہ عمر کے حکام دعوی کر رہے ہیں کہ عمر سے متعلق نااہلی کی بنیاد بنے لوڈھا کمیٹی کے اکثر پوچھے جانے والے سوالات آخری فیصلہ نہیں ہیں، اس لیے وہ اجلاس میں شرکت کے لیے اب بھی اہل ہیں۔


Share: